اگر غلام مار کھاتے ہوئے اللہ کا واسطہ دے تو اپنا ہاتھ روک لو
اور حضرت ابوسعید کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ مثال کے طور پر اگر تم میں سے کوئی شخص اپنے غلام کو مارنے لگے اور وہ اللہ کو یاد کرے یعنی یوں کہے کہ تمہیں اللہ کا واسطہ مجھے معاف کردو) تو تم اس کو مارنے سے اپنا ہاتھ روک لو اس روایت کو ترمذی اور شعب الایمان میں بیہقی کی روایت میں (فارفعوا ایدیکم) کی بجائے (فلیمسک) نقل کیا گیا ہے اور دونوں لفظ کا مطلب ایک ہی ہے)
تشریح
طیبی کہتے ہیں کہ تم اپنا ہاتھ روک لو کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ اس غلام کو مالک تادیبًا مار رہا ہو اور اگر اس پر حد جاری کر رہا ہو یعنی شراب پینے یا کسی پر جھوٹی تہمت لگانے کی سزا میں اس کو کوڑے مار رہا ہو تو پھر ہاتھ نہ روکے بلکہ حد پوری کرے۔