سنن النسائی - کتاب الا شربة - حدیث نمبر 5746
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي الْأَوْزَاعِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي عَمْرٍو،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ فَيْرُوزَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ إِنَّا أَصْحَابُ كَرْمٍ وَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَحْرِيمَ الْخَمْرِ،‏‏‏‏ فَمَاذَا نَصْنَعُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ تَتَّخِذُونَهُ زَبِيبًا،‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ فَنَصْنَعُ بِالزَّبِيبِ مَاذَا ؟ قَالَ:‏‏‏‏ تُنْقِعُونَهُ عَلَى غَدَائِكُمْ وَتَشْرَبُونَهُ عَلَى عَشَائِكُمْ،‏‏‏‏ وَتُنْقِعُونَهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَتَشْرَبُونَهُ عَلَى غَدَائِكُمْ،‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ أَفَلَا نُؤَخِّرُهُ حَتَّى يَشْتَدَّ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ لَا تَجْعَلُوهُ فِي الْقُلَلِ وَاجْعَلُوهُ فِي الشِّنَانِ،‏‏‏‏ فَإِنَّهُ إِنْ تَأَخَّرَ صَارَ خَلًّا.
حلال نبیذ اور حرام نبیذ کا بیان
عبداللہ دیلمی کے والد فیروز ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ کے پاس آیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم انگور والے لوگ ہیں، اور اللہ تعالیٰ نے شراب کی حرمت نازل فرما دی ہے، اب ہم کیا کریں؟ آپ نے فرمایا: اسے سکھا کر منقیٰ بنا لو ۔ میں نے کہا: تب ہم منقیٰ کا کیا کریں؟ آپ نے فرمایا: اسے صبح کے وقت بھگوؤ دو اور شام کو پیو، اور شام کو بھگوؤ صبح کو پیو ۔ میں نے کہا: دیر تک نہ رہنے دیں یہاں تک کہ اس میں تیزی آجائے؟ آپ نے فرمایا: اسے گھڑوں میں مت رکھو بلکہ چمڑے کی مشک میں رکھو اس لیے کہ اگر اس میں زیادہ دیر تک رہا تو وہ (مشروب) سرکہ بن جائے گا ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الٔلشربة ١٠(٣٧١٠)، (تحفة الٔاشراف: ١١٠٦٢)، مسند احمد (٤/٢٣٢) (صحیح الإسناد )
وضاحت: ١ ؎: اس باب میں (بشمول باب ٥٧ ) جو احادیث و آثار مذکور ہیں ان کا حاصل مطلب یہ ہے کہ کچھ مشروبات کی نوعیت یہ ہوتی ہے کہ کسی مرحلہ میں ان میں نشہ نہیں ہوتا اور کسی مرحلہ میں ہوجاتا ہے، تو جب مرحلہ میں نشہ نہیں ہوتا اس کا پینا حلال ہے، اور جب نشہ پیدا ہوجائے تو خواہ کم مقدار میں ہو یا زیادہ مقدار میں کم مقدار میں پینے سے خواہ نشہ آئے یا نہ آئے اس کا پینا حرام ہے۔ الحمدللہ الذی بنعمتہ تتم الصالحات۔
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 5735
Top