خوارج کے بارے میں آنحضرت ﷺ کی پیش گوئی
اور حضرت ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کچھ دنوں بعد میری امت دو فرقوں میں تقسیم ہوجائے گی ان دونوں فرقوں میں ایک ایسی جماعت پیدا ہوگی جو حق کی اطاعت سے نکلنے والی ہوگی اس جماعت کو موت کے گھاٹ اتارنے کی ذمہ داری ان دونوں فرقوں میں سے وہ شخص پورا کرے گا جو حق سے زیادہ قریب ہوگا۔ (مسلم)
تشریح
دو فرقوں سے مراد ایک تو حضرت علی کے حامیوں کی جماعت ہے اور دوسری حضرت امیر معاویہ کے حامیوں کی جماعت ہے ان دونوں کے درمیان سے جو ایک تیسری جماعت پیدا ہوئی اسی کو خوارج کہا گیا ہے خوارج کو فنا کے گھاٹ اتارنے اور ان کے فتنہ و فساد کا دفعیہ کرنے کی طرف حضرت علی متوجہ ہوئے کیونکہ اس وقت انہی کی شخصیت حق سے زیادہ قریب کا سب سے بڑا مصداق تھی۔