مشکوٰۃ المصابیح - جہاد میں لڑنے کا بیان - حدیث نمبر 3867
وعن عروة قال : حدثني أسامة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم كان عهد إليه قال : أغر على أبنى صباحا وحرق . رواه أبو داود
دشمن کے شہر اور ان کے کھیت کھلیان وغیرہ کو جلا ڈالنا جائز ہے
اور حضرت عروہ کہتے ہیں کہ حضرت اسامہ نے مجھ سے یہ بیان کیا کہ (جب رسول کریم ﷺ نے ان (اسامہ) کو (ایک لشکر کا امیر بنا کر جہاد کے لئے بھیجا تو) یہ ہدایت و تاکید کی کہ تم ابنا پر صبح کے وقت دھاوا بول دینا اور (دشمن کے گھر بار، کھیت کھلیان اور درخت و باغات کو) جلا ڈالنا۔ (ابو داؤد)

تشریح
ابنا ایک آبادی کا نام ہے۔ جو ملک شام میں واقع تھی اور جہاں حضرت اسامہ ابن زید کو مجاہدین اسلام کا سردار بنا کر جہاد کے لئے بھیجا گیا تھا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اسلام کے دشمنوں کے شہروں کو تاخت و تاراج کردینا، ان کے گھر بار، کھیت کھلیان اور درخت و باغات کو جلا دینا جائز ہے۔
Top