مشکوٰۃ المصابیح - جنازہ کے ساتھ چلنے اور نماز جنازہ کا بیان - حدیث نمبر 1632
وعن علي رضي الله عنه قال : رأينا رسول الله صلى الله عليه و سلم قام فقمنا وقعد فقعدنا يعني في الجنازة . رواه مسلم وفي رواية مالك وأبي داود : قام في الجنازة ثم قعد بعد
جنازے کو دیکھ کر کھڑے ہوجانے کا حکم
حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول کریم ﷺ کو جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوتے دیکھا چناچہ ہم بھی کھڑے ہوگئے جب آپ بیٹھے ہم بیٹھ گئے۔ (مسلم) اور حضرت مالک اور حضرت ابوداؤد کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوئے اور اس کے بعد بیٹھے۔

تشریح
پہلی روایت کے جو امام مسلم (رح) نے نقل کی ہے دو معنی ہیں ایک تو یہ کہ آنحضرت ﷺ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوگئے ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوگئے جب جنازہ گزر گیا اور نظروں سے غائب ہوگیا تو آپ ﷺ بھی بیٹھ گئے اور آپ کے ساتھ ہم بھی بیٹھ گئے۔ دوسرے معنی یہ ہیں کہ کچھ عرصہ تک تو آپ کا معمول یہ رہا کہ جب جنازہ دیکھتے تو کھڑے ہوجایا کرتے تھے۔ لیکن بعد میں یہ صورت رہی کہ آپ جنازہ دیکھ کر اٹھتے نہیں تھے بلکہ بیٹھے ہی رہا کرتے تھے۔ اسی طرح دوسری روایت کے بھی کہ جسے حضرت امام مالک اور حضرت امام ابوداؤد نے نقل کیا ہے یہی دونوں مطلب ہیں اور دوسرا مطلب ہی زیادہ صحیح ہے۔
Top