سنن ابنِ ماجہ - حدود کا بیان - حدیث نمبر 621
حدیث نمبر: 3750
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ،‏‏‏‏ عَنْ سُفْيَانَ،‏‏‏‏ عَنْ مَنْصُورٍ،‏‏‏‏ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ الْهُذَلِيِّ،‏‏‏‏ أَنَّ نِسْوَةً مِنْ أَهَلْ حِمْصَ اسْتَأْذَنَّ عَلَى عَائِشَةَ،‏‏‏‏ فَقَالَتْ:‏‏‏‏ لَعَلَّكُنَّ مِنَ اللَّوَاتِي يَدْخُلْنَ الْحَمَّامَاتِ،‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ أَيُّمَا امْرَأَةٍ وَضَعَتْ ثِيَابَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِ زَوْجِهَا،‏‏‏‏ فَقَدْ هَتَكَتْ سِتْرَ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ.
حمام میں جانا۔
ابوملیح ہذلی سے روایت ہے کہ حمص کی کچھ عورتوں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے ملاقات کی اجازت طلب کی تو انہوں نے کہا کہ شاید تم ان عورتوں میں سے ہو جو حمام میں جاتی ہیں، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس عورت نے اپنے شوہر کے گھر کے علاوہ کسی اور جگہ اپنے کپڑے اتارے تو اس نے اس پردہ کو پھاڑ ڈالا جو اس کے اور اللہ کے درمیان ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الحمام ١ (٤٠١٠)، سنن الترمذی/الأدب ٤٣ (٢٨٠٣)، (تحفة الأشراف: ١٧٨٠٤)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٦/ ١٧٣، ١٩٨، سنن الدارمی/الاستئذان ٢٣ (٢٦٩٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: حمص: جو ملک شام میں ایک مشہور شہر کا نام ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ نے پاک عورتوں کو تقویٰ پرہیز گاری اور عصمت کا جو پردہ اڑھایا ہے، وہ ایسا کرنے سے پھٹ جاتا ہے۔
Top