مشکوٰۃ المصابیح - جن لوگوں کو زکوۃ کا مال لینا اور کھانا حلال نہیں ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 1825
عن أبي رافع أن رسول الله صلى الله عليه و سلم بعث رجلا من بني مخزوم على الصدقة فقال لأبي رافع : اصحبني كيما تصيب منها . فقال : لا حتى آتي رسول الله صلى الله عليه و سلم فأسأله . فانطلق إلى النبي صلى الله عليه و سلم فسأله فقال : إن الصدقة لا تحل لنا وإن موالي القوم من أنفسهم . رواه الترمذي وأبو داود والنسائي
بنی ہاشم کے غلاموں کو بھی صدقہ کا مال لیناحلال نہیں
حضرت ابورافع ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے بنی مخزوم کے ایک شخص کو زکوٰۃ لینے کے لئے بھیجا اس نے ابورافع سے کہا کہ تم بھی میرے ساتھ چلو تاکہ اس میں سے تمہیں بھی کچھ حصہ مل جائے ابورافع نے کہا کہ میں ابھی نہیں جاؤں گا پہلے رسول کریم ﷺ سے جا کر پوچھتا ہوں کہ میں اس شخص کے ساتھ زکوٰۃ لینے جاؤں یا نہیں! چناچہ وہ آنحضرت ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ سے اپنے جانے کے بارے میں پوچھا، آپ ﷺ نے فرمایا کہ صدقہ ہمارے یعنی بنی ہاشم کے لئے حلال نہیں ہے اور مولیٰ یعنی آزاد کردہ غلام زکوٰۃ لینے کے معاملے میں اسی آزاد قوم کے حکم میں ہے۔ (ترمذی، ابوداؤد، نسائی )
Top