مشکوٰۃ المصابیح - صدقہ کی فضیلت کا بیان - حدیث نمبر 1897
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : نعم الصدقة اللقحة الصفي منحة والشاة الصفي منحة تغدو بإناء وتروح بآخر
بہترین صدقہ
حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا بہت دودھ والی اونٹنی کسی کو دودھ پینے کے لئے عاریۃ دینا بہترین صڈقہ ہے بہت دودھ دینے والی بکری کسی کو دودھ پینے کے لے عاریۃ دینا بہترین صدقہ ہے۔ وہ صبح کو باسن بھر دودھ دیتی ہے اور شام کو باسن بھر دودھ دیتی ہے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
عرب میں یہ معمول تھا کہ جسے اللہ تعالٰ توفیق دیتا تھا وہ اپنی دودھ دینے والی بکری یا اونٹنی کسی ضرورت مند و محتاج کو عاریۃ دے دیتا تھا۔ جس کے ذریعے وہ ضرورت مند اپنی حاجت ضرورت پوری کرنے کے بعد اسے اس کے مالک کو واپس کردیتا تھا۔ آنحضرت ﷺ نے اسی طرز عمل کی تعریف فرمائی ہے کہ یہ عمل بہترین صدقہ ہے۔
Top