مشکوٰۃ المصابیح - قضاء روزہ کا بیان - حدیث نمبر 2043
عن نافع عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : من مات وعليه صيام شهر رمضان فليطعم عنه مكان كل يوم مسكين . رواه الترمذي وقال : والصحيح أنه موقوف على ابن عمر
میت کے ذمہ روزوں کا فدیہ
حضرت نافع (تابعی) حضرت ابن عمر ؓ سے اور وہ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جس شخص کا انتقال ہوجائے اور اس کے ذمہ رمضان کے روزے ہوں تو اس کی طرف سے ہر روزہ کے بدلہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا چاہئے۔ امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ صحیح یہ ہے کہ یہ روایت ابن عمر ؓ پر موقوف ہے یعنی یہ آنحضرت ﷺ کا ارشاد گرامی نہیں ہے بلکہ حضرت ابن عمر ؓ کا قول ہے۔

تشریح
ہر روزہ کے بدلہ مسکین کو کھلانے کا مطلب یہ ہے کہ ہر روزہ کے بدلہ میں پونے دو سیر گیہوں یا ساڑھے تین سیر جو۔ یا اتنی ہی مقدار کی قیمت ادا کی جائے اور یہی مقدار نماز کے فدیہ کی بھی ہے کہ ہر نماز کے بدلہ اسی قدر فدیہ ادا کیا جائے۔ یہ حدیث جمہور علماء کی دلیل ہے جن کا مسلک یہ ہے کہ اگر کسی مرنے والے کے ذمہ رمضان کے روزے ہوں تو اس کی طرف سے کوئی دوسرا شخص روزہ نہ رکھے بلکہ ورثاء اس کے بدلہ فدیہ ادا کریں اس سے پہلے جو حدیث گزری ہے غالب امکان ہے کہ وہ منسوخ ہو اور یہ حدیث ناسخ ہو، لیکن جیسا کہ اوپر بتایا جا چکا ہے اس حدیث کو منسوخ نہ قرار دے کر اس کی جو تاویل کی جاتی ہے اس کی بنیاد یہی حدیث ہے۔ یہ روایت اگرچہ موقوف ہے جیسا کہ امام ترمذی نے فرمایا لیکن حکم میں مرفوع (ارشاد رسول) ہی کے ہے کیونکہ اس قسم کے تشریعی امور کوئی بھی صحابی اپنی عقل سے بیان نہیں کرسکتا لہٰذا حضرت ابن عمر ؓ نے یہ مضمون آنحضرت ﷺ سے ضرور سنا ہوگا جب ہی انہوں نے اسے نقل کیا۔
Top