مشکوٰۃ المصابیح - تسبیح ، تحمید تہلیل اور تکبیر کے ثواب کا بیان - حدیث نمبر 2330
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من قال : لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير في يوم مائة مرة كانت له عدل عشر رقاب وكتبت له مائة حسنة ومحيت عنه مائة سيئة وكانت له حرزا من الشيطان يومه ذلك حتى يمسي ولم يأت أحد بأفضل مما جاء به إلا رجل عمل أكثر منه
شیطان سے پناہ میں رہنے کا طریقہ
حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص یہ کلمات لاالہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں لہ الملک ولہ الحمد وہو علی کل چیز قدیر اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اس کے لئے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے دن میں سو مرتبہ کہے اس کو سو غلاموں کے آزاد کرنے کا ثواب ملتا ہے اس کے لئے سو نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ اس کے سو گناہ دور کئے جاتے ہیں اور اس کو اس دن شام تک شیطان سے پناہ حاصل رہتی ہے اور (قیامت کے دن) کوئی اس کے لائے ہوئے (اس عمل سے بہتر کوئی عمل لے کر نہیں آئے گا علاوہ اس شخص کے جس نے ان کلمات کو اس سے زیادہ پڑھا ہو۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
ظاہری طور پر یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اگر کوئی شخص ان کلمات کو شام کے وقت پڑھے تو اسے بھی اسی طرح صبح تک شیطان سے پناہ حاصل رہے گی لہٰذا ہوسکتا ہے کہ اس بات کو راوی نے اختصار کے پیش نظر بیان کرنے سے چھوڑ دیا ہو یا یہ کہ خود نبی کریم ﷺ ہی نے اسے بیان نہ کیا ہو کیونکہ حدیث کے ظاہری مفہوم سے یہ بات خود واضح ہوجاتی ہے۔ امام نووی فرماتے ہیں کہ حدیث میں جو کچھ فضیلت اور جو کچھ ثواب بیان کیا گیا ہے وہ اس صورت میں ہے جب کہ کوئی شخص ان کلمات کو سو مرتبہ پڑھے چناچہ ان کلمات کو جتنا زیادہ پڑھے گا اسے اتنا ہی زیادہ اجر وثواب حاصل ہوگا پھر یہ کہ چاہے کوئی ان کلمات کو مختلف اوقات میں اور متفرق طور پر سو مرتبہ پڑھے اور چاہے تو ایک وقت میں اور اکٹھا سو مرتبہ پڑھے۔ ہر دو صورت میں اسے مذکورہ ثواب حاصل ہوگا لیکن افضل یہی ہے کہ ان کلمات کو ایک ہی دفعہ میں سو مرتبہ اور دن کے ابتدائی حصہ میں پڑھا جائے تاکہ پورا دن شیطان سے پناہ حاصل رہے۔
Top