قیامت کے دن اللہ سے ڈرنے والے کے لئے بشارت
حضرت ابودرداء ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو منبر پر وعظ و نصیحت فرماتے ہوئے سنا چناچہ ابودرداء ؓ کہتے ہیں کہ جب آپ ﷺ نے یہ فرمایا (ولمن خاف مقام ربہ جنتان) یعنی اور جو شخص (قیامت کے دن حساب کے لئے) اپنے پروردگار کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اس کے لئے دو جنتیں ہیں۔ میں (یہ سن کر از راہ تعجب) پوچھا کہ یا رسول اللہ! اس ڈرنے والے نے زنا ہی کیا ہو اور چاہے اس نے چوری ہی کی ہو۔ تب بھی اسے دو جنتیں ملیں گی؟ آنحضرت ﷺ نے پھر دوسری مرتبہ یہی فرمایا آیت (ولمن خاف مقام ربہ جنتان) میں نے پھر دوسری مرتبہ پوچھا کہ یا رسول اللہ! چاہے اس نے زنا ہی کیا ہو اور چاہے اس نے چوری ہی کی ہو؟ آپ ﷺ نے فرمایا اگرچہ ابودرداء ؓ کی ناک خاک آلودہ ہی کیوں نہ ہو۔ (احمد)
تشریح
اس کے لئے دو جنتیں ہیں۔ دو جنتوں کے بارے میں بعض احادیث میں آیا ہے کہ ایک جنت تو ایسی ہے جس میں مکان، محل، برتن اور زیورات وغیرہ سب کے سب سونے کے ہیں اور ایک جنت ایسی ہے جس میں اسی طرح سب سامان چاندی کا ہے حضرت ابودرداء ؓ نے چونکہ بشارت پر تعجب کیا اور انہیں یہ بات بعید سی معلوم ہوئی اس لئے آنحضرت ﷺ نے ان سے فرمایا کہ اگرچہ ابودرداء ؓ کی ناک خاک آلود ہی کیوں نہ ہو۔ یعنی اگرچہ یہ بات ابودرداء کو کتنی ہی عجیب کیوں نہ معلوم ہو اور ابودرداء ؓ اسے کتنا ہی بعید کیوں نہ سمجھیں مگر بات یوں ہی ہے جس طرح میں نے کہی ہے۔