مشکوٰۃ المصابیح - مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 2478
وعن علي : أنه جاءه مكاتب فقال : إني عجزت عن كتابي فأعني قال : ألا أعلمك كلمات علمنيهن رسول الله صلى الله عليه و سلم لو كان عليك مثل جبل كبير دينا أداه الله عنك . قل : اللهم اكفني بحلالك عن حرامك وأغنني بفضلك عمن سواك . رواه الترمذي والبيهقي في الدعوات الكبير وسنذكر حديث جابر : إذا سمعتم نباح الكلاب في باب تغطية الأواني إن شاء الله تعالى
ادائیگی قرض کی دعا
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے بارے میں منقول ہے کہ ان کے پاس ایک مکاتب آیا اور کہنے لگا کہ میں اپنا بدل کتابت ادا کرنے پر قادر نہیں ہوں (یعنی مال کتابت ادا کرنے کا وقت آگیا ہے مگر میرے پاس مال نہیں ہے اس لئے آپ مال و دعا سے میری مدد کیجئے۔ حضرت علی ؓ نے فرمایا کہ کیا تمہیں وہ دعا نہ بتادوں جو نبی کریم ﷺ نے مجھے سکھائی تھی کہ جس کی برکت سے اگر تمہارے اوپر پہاڑ کی مانند بھی قرض ہو تو اللہ تعالیٰ تمہارے ذمہ سے ادا کر دے گا۔ تو سنو وہ دعا یہ ہے تم اس کو پڑھ لیا کرو۔ دعا (اللہم اکفنی بحلالک عن حرامک واغننی بفضلک عمن سواک)۔ اے اللہ! مجھے حلال مال کے ذریعہ حرام سے بےنیاز کر دے (یعنی مجھے حلال رزق عطا فرما تاکہ اس کی وجہ سے حرام مال سے بےنیاز ہوجاؤں۔ اور اپنے فضل و کرم کے ذریعہ اپنے ماسوا سے مجھے مستغنی کر دے۔ (ترمذی، بیہقی)

تشریح
مکاتب اس غلام کو کہتے ہیں جس کا مالک اس سے لکھوالے کہ جب وہ اتنا مال یا اتنے روپے ادا کر دے گا تو اس وقت وہ آزاد ہوجائے گا اسی طرح بدل کتابت اس مال کو کہتے ہیں جس کو ادا کرنے کی ذمہ داری اس مکاتب غلام نے قبول کرلی ہو لہٰذا جب وہ مقررہ مال ادا کر دے گا تو اسی وقت آزاد ہوجائے گا۔ اور حضرت جابر ؓ کی روایت اذا سمعتم نباح الکلاب ہم انشاء اللہ باب تغطیۃ الاوانی میں ذکر کریں گے۔
Top