صحیح مسلم - - حدیث نمبر 2585
وعن أنس رضي الله عنه قال : كنت رديف أبي طلحة وإنهم ليصرخون بهما جميعا : الحج والعمرة . رواه البخاري
تلبیہ کا ذکر اور حج کی قسمیں
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ میں سواری پر حضرت ابوطلحہ ؓ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور اکثر صحابہ دونوں چیزوں یعنی حج وعمرہ کے لئے چلاتے تھے۔ (یعنی بآواز بلند کہتے تھے) (بخاری)

تشریح
اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ قران افضل ہے چناچہ حنفیہ کا یہی مسلک ہے۔ اس حدیث کو مستدل قرار دینے کی وجہ یہ ہے کہ صحابہ ؓ آنحضرت ﷺ کے ساتھ تھے وہ آنحضرت ﷺ کے خلاف عمل کرنا کب گوارا کرسکتے تھے۔ لہٰذا آنحضرت ﷺ نے قران کیا ہوگا اس لئے اکثر صحابہ نے بھی آپ ﷺ کی اتباع ہی میں قران کیا۔ قران کے معنی اگلی حدیث میں بیان کئے جائیں گے۔
Top