مشکوٰۃ المصابیح - مکہ میں داخل ہونے اور طواف کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2614
وعن أبي الطفيل قال : رأيت رسول الله صلى الله عليه و سلم يطوف بالبيت ويستلم الركن بمحجن معه ويقبل المحجن . رواه مسلم
طریق استلام حجر اسود
حضرت ابوالطفیل کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ سوار ہو کر خانہ کعبہ کا طواف کرتے تھے اور ایک خمدار سرے والی لکڑی سے کہ جو آپ ﷺ کے ساتھ تھی حجر اسود کی طرف اشارہ کرتے اور اس لکڑی کو چومتے تھے۔ (مسلم)

تشریح
آنحضرت ﷺ کے بارے میں بعض روایت سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ نے حجر اسود کو چوما، بعض روایتیں یہ بتاتی ہیں کہ آپ ﷺ نے حجر اسود کو ہاتھ لگا کر بوسہ دیا اور بعض روایتوں سے حجر اسود کی طرف اشارہ کر کے بوسہ دینا ثابت ہے۔ لہٰذا ان تمام روایتوں میں یوں مطابقت پیدا کی جائے کہ کسی طواف میں تو آپ ﷺ نے حجر اسود کو بوسہ دیا ہوگا کسی طواف میں ہاتھ لگا کر چوما ہوگا اور کسی طواف میں کثرت ہجوم و ازدحام کی وجہ سے حجر اسود کی طرف اشارہ کے ذریعہ استلام کرلیا ہوگا، یا پھر یہ کہ ایک طواف میں ہر شوط اور کسی شوط میں ازدحام کی وجہ سے اشارہ کے ذریعہ استلام کرلیتے ہوں گے۔
Top