مشکوٰۃ المصابیح - مناروں پر کنکریاں پھینکنے کا بیان - حدیث نمبر 2669
وعنها قالت : قلنا : يا رسول الله ألا نبني لك بناء يظلك بمنى ؟ قال : لا منى مناخ من سبق . رواه الترمذي وابن ماجه والدارمي
منیٰ میں کسی کے لئے کوئی جگہ متعین نہیں ہے
حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم آپ کے لئے منیٰ میں کوئی ایسی عمارت نہ بنوا دیں جو آپ ﷺ کے لئے سایہ کی جگہ رہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا۔ نہیں! منیٰ اس شخص کے اونٹ بٹھانے کی جگہ ہے جو پہلے پہنچے۔ (ترمذی، ابن ماجہ، دارمی)

تشریح
آنحضرت ﷺ کے ارشاد گرامی کا مطلب یہ ہے کہ منیٰ میں پہنچنے میں خصوصیت سبقت کے ساتھ ہے مکان بنانے یا کوئی جگہ متعین کرلینے کے ساتھ نہیں ہے۔ یعنی منیٰ ایسی جگہ ہے جہاں کسی کے لئے کوئی خصوصیت نہیں ہے اور نہ وہاں کسی کے بیٹھنے کے لئے کوئی خاص جگہ متعین ہے بلکہ وہاں جو شخص جس جگہ پہلے پہنچ جائے وہی اس جگہ کا مستحق ہے۔
Top