مشکوٰۃ المصابیح - صدقہ فطر کا بیان - حدیث نمبر 1812
عن ابن عباس قال : في آخر رمضان أخرجوا صدقة صومكم . فرض رسول الله صلى الله عليه و سلم هذه الصدقة صاعا من تمر أو شعير أو نصف صاع من قمح على كل حر أو مملوك ذكر أو أنثى صغير أو كبير . رواه أبو داود والنسائي
صدقہ فطر واجب ہے یا فرض؟
روایت ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے رمضان کے آخری دنوں میں (لوگوں سے) کہا کہ تم اپنے روزوں کی زکوٰۃ نکالوں یعنی صدقہ فطر ادا کرو رسول کریم ﷺ نے یہ صدقہ ہر مسلمان، آزاد، غلام، لونڈی، مرد، عورت اور چھوٹے بڑے پر) کھجوروں اور جو میں سے ایک صاع اور گیہوں میں سے نصف صاع فرض (یعنی واجب) کیا ہے۔ ( ابوداؤد، نسائی)

تشریح
حضرت امام اعظم ابوحنیفہ (رح) اسی حدیث کے مطابق کہتے ہیں کہ صدقہ فطر کے طور پر اگر گیہوں دیا جائے تو اس کی مقدار نصف صاع یعنی ایک کلو 332 گرام ہونی چاہئے۔
Top