مشکوٰۃ المصابیح - حساب قصاص اور میزان کا بیان - حدیث نمبر 5470
عن أبي أمامة قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول وعدني ربي أن يدخل الجنة من أمتي سبعين ألفا لا حساب عليهم ولا عذاب مع كل ألف سبعون ألفا وثلاث حثيات من حثيات ربي . رواه أحمد والترمذي وابن ماجه .
امت محمدی ﷺ میں سے حساب کے بغیر جنت میں جانے والوں کی تعداد
حضرت ابوامامہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میرے پروردگار نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری امت میں سے ستر ہزار لوگوں کو حساب اور عذاب کے بغیر جنت میں داخل کرے گا اور ( ان ستر ہزار میں سے) ہر ہزار کے ساتھ مزید ستر ہزار اور میرے پروردگار کے چلوں میں سے تین چلو بھر کر لوگ جنت میں جائیں گے۔ ( احمد، ترمذی، ابن ماجہ )

تشریح
حساب و عذاب کے بغیر سے مراد یہ ہے کہ ان لوگوں کو اس سخت حساب کے مرحلہ سے گزرنا نہیں پڑے گا جس میں بندہ پرسش ومواخذہ، داروگیر اور سخت پوچھ گچھ سے دوچار ہونے کی وجہ سے عذاب میں مبتلا ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا اور ہر ہزار کے ساتھ مزید ستر ہزار الخ کا مطلب یہ ہے کہ ستر ہزار لوگ تو حساب و عذاب کے مرحلہ سے گزرے بغیر جنت میں جائیں ہی گے لیکن ان میں سے بھی ہر ہزار کے ساتھ مزید ستر ہزار لوگ ہوں گے اور پھر اللہ تعالیٰ اپنے تین چلو بھر کر اور لوگ ان کے ساتھ کر دے گا! اب رہی یہ بات کہ ستر ہزار سے کیا مراد ہے تو ہوسکتا ہے کہ یہ خاص عدد ہی مراد ہو اور یا یہ کہ اس عدد سے کثرت مراد ہے نیز تین چلووں کے الفاظ بھی کثرت و مبالغہ سے کنایہ ہیں پس حاصل یہ نکلا کہ اللہ تعالیٰ میری امت کے اتنے زیادہ لوگوں کو کہ جو شمار بھی نہیں کئے جاسکتے حساب عذاب کے بغیر جنت میں داخل کرے گا۔
Top