سنن ابنِ ماجہ - روزوں کا بیان - حدیث نمبر 4565
حدیث نمبر: 4125
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْكِنْدِيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيُّ أَبُو يَحْيَى،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ أَبُو إِسْحَاق الْمَخْزُومِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ جَعْفَرُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ،‏‏‏‏ يُحِبُّ الْمَسَاكِينَ وَيَجْلِسُ إِلَيْهِمْ،‏‏‏‏ وَيُحَدِّثُهُمْ وَيُحَدِّثُونَهُ،‏‏‏‏ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَكْنِيهِ:‏‏‏‏ أَبَا الْمَسَاكِينِ.
فقیروں کے ساتھ بیٹھنے کی فضیلت۔
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ جعفر بن ابی طالب ؓ مسکینوں سے محبت کرتے تھے، ان کے ساتھ بیٹھتے، اور ان سے باتیں کیا کرتے تھے، اور وہ لوگ بھی ان سے باتیں کرتے تھے، رسول اللہ ﷺ نے ان کی کنیت ابوالمساکین رکھی تھی۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ١٢٩٤٣) (ضعیف جدا) (سند میں اسماعیل بن ابراہیم ضعیف ہیں، ابراہیم المخزومی متروک)۔ یہ حدیث اس سند سے گرچہ ضعیف ہے، لیکن جعفر ؓ کے بارے میں ابوہریرہ ؓ کا قول صحیح بخاری میں ہے کہ جعفر مسکینوں اور فقیروں کے حق میں بہت اچھے تھے، وہ ہمیں اپنے گھر میں موجود کھانا کھلاتے تھے، حتی کہ کپّی نکال کر ہمارے پاس لاتے، جس میں کچھ نہ ہوتا، تو ہم اس کو پھاڑ کر چاٹ لیتے تھے۔ (صحیح البخاری/الأطعمة ٣٢ ( ٥٤٣٢
Top