Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (4154 - 4216)
Select Hadith
4154
4155
4156
4157
4158
4159
4160
4161
4162
4163
4164
4165
4166
4167
4168
4169
4170
4171
4172
4173
4174
4175
4176
4177
4178
4179
4180
4181
4182
4183
4184
4185
4186
4187
4188
4189
4190
4191
4192
4193
4194
4195
4196
4197
4198
4199
4200
4201
4202
4203
4204
4205
4206
4207
4208
4209
4210
4211
4212
4213
4214
4215
4216
مسند امام احمد - حضرت زید بن ثابت (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 2137
وعن بريدة قال : بينما رسول الله صلى الله عليه و سلم يمشي إذا جاءه رجل معه حمار فقال : يا رسول الله اركب وتأخر الرجل فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : لا أنت أحق بصدر دابتك إلا أن تجعله لي . قال : جعلته لك فركب . رواه الترمذي وأبو داود
آنحضرت ﷺ کی حق شناسی
اور حضرت بریدہ کہتے کہ رسول کریم ﷺ (ایک سفر میں) پیدل راستہ طے کر رہے تھے کہ اس دوران اچانک ایک شخص اپنے گدھے کے ساتھ، یعنی اس پر سوار) آپ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! (میرے گدھے پر) سوار ہوجایئے۔ اور (یہ کہہ کر) وہ شخص گدھے کی پشت پر) پیچھے سرک گیا (تا کہ آنحضرت ﷺ آگے بیٹھ جائیں) لیکن آپ نے فرمایا کہ میں آگے نہیں بیٹھوں گا کیونکہ (اپنی سواری کے) جانور پر آگے بیٹھنے کے تم ہی مستحق ہوا الاّ یہ کہ تم مجھے اس کا حقدار بنادو (یعنی اگرچہ اس شخص کا پیچھے سرکنا اسی لئے تھا۔ کہ گویا اس نے آپ کو آگے بیٹھے رہنے کا حقدار بنادیا تھا مگر آنحضرت ﷺ نے کمال احتیاط کے پیش نظر اس پر واضح کیا کہ میں تمہاری سواری پر آگے اسی وقت بیٹھ سکتا ہوں جب کہ تم صریح الفاظ میں مجھ سے آگے بیٹھنے کے لئے کہو، اس شخص نے کہا کہ (میں صراحت کے ساتھ یہ کہتا ہوں کہ) آپ کو میں نے اس کا حقدار بنادیا۔ اس کے بعد آنحضرت ﷺ (اس کے آگے بیٹھ گئے۔ (ترمذی، ابوداؤد)
تشریح
اس حدیث سے جہاں آنحضرت ﷺ کا یہ احساس انصاف وحق شناسی ظاہر ہوا کہ آپ ﷺ نے اس وقت تک اس شخص کی سواری پر آگے بیٹھنے سے انکار کردیا جب تک کہ اس نے صراحت کے ساتھ اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کے اپنے حق کو آپ کی طرف منتقل نہ کردیا وہیں آنحضرت ﷺ کا وصف تواضع و انکسار بھی پورے کمال کے ساتھ ثابت ہوا کہ آپ ﷺ نے اس شخص کے پیچھے بیٹھنے میں کوئی عار محسوس نہیں کیا اور اس پر راضی ہوئے۔
Top