سنن النسائی - رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث - حدیث نمبر 2102
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أُمِّ أَيْمَنَ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ فَنَاوَلَتْهُ إِنَائً فِيهِ شَرَابٌ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَصَادَفَتْهُ صَائِمًا أَوْ لَمْ يُرِدْهُ فَجَعَلَتْ تَصْخَبُ عَلَيْهِ وَتَذَمَّرُ عَلَيْهِ
حضرت ام ایمن ؓ کے فضائل کے بیان میں
ابوکریب محمد بن علاء ابواسامہ سلیمان بن مغیرہ ثابت حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ حضرت اُمِّ ایمن کی طرف تشریف لے گئے تو میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ چل پڑا حضرت ام ایمن ایک برتن میں شربت لے کر آئیں حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ آپ ﷺ روزہ کی حالت میں تھے یا آپ ﷺ نے ویسے ہی اسے واپس لوٹا دیا تو حضرت ام ایمن آپ ﷺ پر چلانے لگیں اور آپ ﷺ پر غصہ ہونے لگیں۔
Anas reported that Allahs Messenger ﷺ went to Umm Aiman and I went along with him and she served him a drink in a vessel and he reported that the narrator said: I do not know whether it was because of the fasting (or for any other reason) that he (the Holy Prophet) refused to accept that. She raised her voice and showed annoyance to him.
Top