سنن الترمذی - دیت کا بیان - حدیث نمبر 718
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَی جِبْرِيلُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ خَدِيجَةُ قَدْ أَتَتْکَ مَعَهَا إِنَائٌ فِيهِ إِدَامٌ أَوْ طَعَامٌ أَوْ شَرَابٌ فَإِذَا هِيَ أَتَتْکَ فَاقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلَامَ مِنْ رَبِّهَا عَزَّ وَجَلَّ وَمِنِّي وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ فِي رِوَايَتِهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ وَلَمْ يَقُلْ فِي الْحَدِيثِ وَمِنِّي
ام المومنین سیدہ خدیجہ ؓ کے فضائل کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابن نمیر، ابن فضیل عمارہ ابوزرعہ حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نبی ﷺ کی خدمت میں آئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ یہ حضرت خدیجہ ؓ ہیں آپ ﷺ کے پاس جو ایک برتن لے کر آئیں ہیں اس برتن میں سالن ہے یا کھانا ہے یا پینے کی کوئی چیز (شربت وغیرہ) تو جب وہ آپ ﷺ کے پاس آئیں تو آپ ﷺ ان کو اپنے پروردگار عزوجل کی طرف سے اور میری طرف سے سلام فرمائیں اور ان کو جنت میں ایک ایسے محل کی خوشخبری دے دیں کہ جو خول دار موتیوں کا بنا ہوا ہے جس محل میں نہ کسی قسم کی گونج ہوگی اور نہ کسی قسم کی کوئی تکلیف ہوگی۔
Abu Hurairah (RA) reported that Gabriel (علیہ السلام) came to Allahs Apostle ﷺ and said: Allahs Messenger, lo. Khadija (RA) is coming to you with a vessel of seasoned food or drink. When she comes to you, offer her greetings from her Lord, the Exalted and Glorious, and on my behalf and give her glad tidings of a palace of jewels in Paradise wherein there is no noise and no toil. This hadith has been narrated on the authority of Abu Hurairah (RA) through another chain of transmitters with a slight variation of wording.
Top