صحيح البخاری - - حدیث نمبر 4779
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ خَلَا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا تَسْتَعْمِلُنِي کَمَا اسْتَعْمَلْتَ فُلَانًا فَقَالَ إِنَّکُمْ سَتَلْقَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِي عَلَی الْحَوْضِ
حاکموں کے ظلم پر صبر کرنے کے حکم کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک، اسید بن حضیر، حضرت اسید بن حضیر ؓ سے روایت ہے کہ ایک انصاری نے رسول اللہ ﷺ سے خلوت میں عرض کیا کہ آپ ﷺ مجھے فلاں آدمی کی طرح عامل مقرر نہیں فرما دیتے تو آپ ﷺ نے فرمایا تم میرے بعد عنقریب اپنے پر ترجیح کو پاؤ تو صبر سے کام لینا یہاں تک کہ مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔
It has been narrated on the authority of Usaid bin Hudair that a man from the Ansar took the Messenger of Allah ﷺ aside and said to him: Will you not appoint me governor as you have appointed so and so? He (the Messenger of Allah) ﷺ said: You will surely come across preferential treatment after me, so you should be patient until you meet me at the Cistern (Haud-i-Kauthar).
Top