سنن النسائی - نمازوں کے اوقات کا بیان - حدیث نمبر 19170
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَجْلَی الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی مِنْ أَرْضِ الْحِجَازِ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا ظَهَرَ عَلَی خَيْبَرَ أَرَادَ إِخْرَاجَ الْيَهُودِ مِنْهَا وَکَانَتْ الْأَرْضُ حِينَ ظُهِرَ عَلَيْهَا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُسْلِمِينَ فَأَرَادَ إِخْرَاجَ الْيَهُودِ مِنْهَا فَسَأَلَتْ الْيَهُودُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقِرَّهُمْ بِهَا عَلَی أَنْ يَکْفُوا عَمَلَهَا وَلَهُمْ نِصْفُ الثَّمَرِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُقِرُّکُمْ بِهَا عَلَی ذَلِکَ مَا شِئْنَا فَقَرُّوا بِهَا حَتَّی أَجْلَاهُمْ عُمَرُ إِلَی تَيْمَائَ وَأَرِيحَائَ
مساقات اور کھجور اور کھیتی کے حصہ پر معاملہ کرنے کے بیان میں
محمد بن رافع، اسحاق بن منصور، ابن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، موسیٰ بن عقبہ، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب ؓ نے یہود و نصاری کو سر زمین حجاز سے نکال دیا کیونکہ رسول اللہ ﷺ جب خیبر پر غالب ہوئے تھے تو آپ ﷺ نے یہود کو وہاں سے نکالنے کا ارادہ کیا اس لئے کہ جب آپ ﷺ اس زمین پر غالب ہوگئے تو وہ زمین اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ اور مسلمانوں کے لئے ہوگئی آپ ﷺ نے یہود کو وہاں سے نکالنے کا ارادہ کیا تو یہود نے رسول اللہ ﷺ سے اس بات پر رہنے دینے کی درخواست کی کہ وہ اس زمین کی محنت کریں گے اور ان کے لئے آدھا پھل ہوگا تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں فرمایا ہم تمہیں اس بات پر جب تک چاہیں گے رہنے دیں گے وہ اس میں رہتے رہے یہاں تک کہ حضرت عمر ؓ نے انہیں تیماء یا اریحا کی طرف جلا وطن کردیا۔
Ibn Umar (RA) reported that Umar bin al-Khattab (RA) expelled the Jews and Christians from the land of Hijaz, and that when Allahs Messenger ﷺ conquered Khaibar he made up his mind to expel the Jews from it (the territory of Khaibar) because, when that land was conquered, it came under the sway of Allah, that of His Messenger ﷺ and that of the Muslims. The jews asked Allahs Messenger ﷺ to let them continue there on the condition that they would work on it, and would get in turn half of the fruit (of the trees), whereupon Allahs Messenger ﷺ said: We would let you continue there so long as we will desire. So they continued (to cultivate the lands) till Umar externed them to Taima ang Ariha (two villages in Arabia, but out of Hijaz).
Top