صحيح البخاری - - حدیث نمبر 5320
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ فِي طَعَامِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ فِيهِ فَقَامَ أَبُو طَلْحَةَ عَلَی الْبَابِ حَتَّی أَتَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا کَانَ شَيْئٌ يَسِيرٌ قَالَ هَلُمَّهُ فَإِنَّ اللَّهَ سَيَجْعَلُ فِيهِ الْبَرَکَةَ
بااعتماد میزبان کے ہاں اپنے ساتھ کسی اور آدمی کو لے جانے کے جواز میں
عبد بن حمید، عبداللہ بن مسلمہ، عبدالعزیز بن محمد، عمرو بن یحیی، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک ؓ سے یہی قصہ منقول ہے اور اس روایت میں ہے کہ حضرت ابوطلحہ ؓ دروازے پر کھڑے ہوئے گئے یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے تو حضرت ابوطلحہ نے آپ ﷺ سے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ تھوڑا سا کھانا ہے آپ ﷺ نے فرمایا وہی لے آؤ کیونکہ اللہ اسی کھانے میں برکت ڈال دے گا۔
Anas bin Malik (RA) reported this incident pertaining to the feast given by Abu Talha to Allahs Apostle ﷺ with the addition of these words: "Abu Talha stood at the door (to welcome the honourable guest) until Allahs Messenger ﷺ came there. He (Abu Talha) said to him: Allahs Messenger, the thing (we intend to offer you as a meal) is small in quantity. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Bring that, for Allah will soon bless it (and increase it).
Top