سنن النسائی - - حدیث نمبر 7558
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُطِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ سُورَةُ التَّوْبَةِ قَالَ آلتَّوْبَةِ قَالَ بَلْ هِيَ الْفَاضِحَةُ مَا زَالَتْ تَنْزِلُ وَمِنْهُمْ وَمِنْهُمْ حَتَّی ظَنُّوا أَنْ لَا يَبْقَی مِنَّا أَحَدٌ إِلَّا ذُکِرَ فِيهَا قَالَ قُلْتُ سُورَةُ الْأَنْفَالِ قَالَ تِلْکَ سُورَةُ بَدْرٍ قَالَ قُلْتُ فَالْحَشْرُ قَالَ نَزَلَتْ فِي بَنِي النَّضِيرِ
سورت البراءة سورت الانفال سورت الحشر کے بیان میں
عبداللہ بن مطیع ہشیم، ابی بشر، ابن عباس ؓ حضرت سعید بن جبیر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا سورت توبہ، انہوں نے فرمایا کیا توبہ؟ نہیں، بلکہ وہ سورت تو کافروں اور منافقوں کو ذلیل کرنے والی ہے اس سورت میں تو برابر کچھ کا حال یہ ہے کچھ کا حال یہ ہے نازل ہوتا رہا یہاں تک کہ انہوں نے خیال کیا کہ اس سورت میں ہر منافق کا ذکر کردیا جائے گا حضرت سعید ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے کہا کہ انہوں نے فرمایا سورت الانفال انہوں نے فرمایا یہ سورت تو بدر کی لڑائی کے بارے میں نازل ہوئی ہے میں نے کہا سورت الحشر انہوں نے فرمایا یہ سورت بنی نضیر کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Said bin Jubair reported: I said to Ibn Abbas about Sura Tauba, whereupon he said: As for Sura Tauba, it is meant to humiliate (the non-believers and the hypocrites). There is constantly revealed in it (the pronoun) minhum (of them) and minhum (of them), i. e. such is the condition of some of them) till they (the Muslims) thought that none would be left unmentioned out of them who would not be blamed (for one fault or the other). I again said: What about Sura Anfal? He said: It pertains to the Battle of Badr. I again asked him about Sura al-Hashr. He said: It was revealed in connection with (the tribe) of Banu Nadir.
Top