صحیح مسلم - تقدیر کا بیان - حدیث نمبر 6730
حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَرَفَعَ الْحَدِيثَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ وَکَّلَ بِالرَّحِمِ مَلَکًا فَيَقُولُ أَيْ رَبِّ نُطْفَةٌ أَيْ رَبِّ عَلَقَةٌ أَيْ رَبِّ مُضْغَةٌ فَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ أَنْ يَقْضِيَ خَلْقًا قَالَ قَالَ الْمَلَکُ أَيْ رَبِّ ذَکَرٌ أَوْ أُنْثَی شَقِيٌّ أَوْ سَعِيدٌ فَمَا الرِّزْقُ فَمَا الْأَجَلُ فَيُکْتَبُ کَذَلِکَ فِي بَطْنِ أُمِّهِ
انسان کا اپنی ماں کے پیٹ میں تخلیق کی کیفیت اور اس کے رزق عمر عمل شقاوت وسعادت لکھے جانے کے بیان میں
ابوکامل فضیل ابن حسین جحدری حماد بن زید عبیداللہ بن ابی بکر، رافع حضرت انس بن مالک ؓ سے مرفوع روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے رحم پر ایک فرشتہ مقرر کر رکھا ہے تو وہ عرض کرتا ہے یہ نطفہ ہے اے رب یہ جما ہوا خون ہے اے رب یہ لوتھڑا ہے پس جب اللہ اس کے پیدا کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو فرشتہ عرض کرتا ہے اے رب یہ نر ہے یا مادہ، شقی ہے یا سعید اس کا رزق کتنا ہے اور اس کی عمر کیا ہے پس اسی طرح اس کی ماں کے پیٹ ہی میں سب کچھ لکھ دیا جاتا ہے۔
Top