صحیح مسلم - توبہ کا بیان - حدیث نمبر 6958
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو يُونُسَ عَنْ سِمَاکٍ قَالَ خَطَبَ النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ فَقَالَ لَلَّهُ أَشَدُّ فَرَحًا بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ مِنْ رَجُلٍ حَمَلَ زَادَهُ وَمَزَادَهُ عَلَی بَعِيرٍ ثُمَّ سَارَ حَتَّی کَانَ بِفَلَاةٍ مِنْ الْأَرْضِ فَأَدْرَکَتْهُ الْقَائِلَةُ فَنَزَلَ فَقَالَ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَغَلَبَتْهُ عَيْنُهُ وَانْسَلَّ بَعِيرُهُ فَاسْتَيْقَظَ فَسَعَی شَرَفًا فَلَمْ يَرَ شَيْئًا ثُمَّ سَعَی شَرَفًا ثَانِيًا فَلَمْ يَرَ شَيْئًا ثُمَّ سَعَی شَرَفًا ثَالِثًا فَلَمْ يَرَ شَيْئًا فَأَقْبَلَ حَتَّی أَتَی مَکَانَهُ الَّذِي قَالَ فِيهِ فَبَيْنَمَا هُوَ قَاعِدٌ إِذْ جَائَهُ بَعِيرُهُ يَمْشِي حَتَّی وَضَعَ خِطَامَهُ فِي يَدِهِ فَلَلَّهُ أَشَدُّ فَرَحًا بِتَوْبَةِ الْعَبْدِ مِنْ هَذَا حِينَ وَجَدَ بَعِيرَهُ عَلَی حَالِهِ قَالَ سِمَاکٌ فَزَعَمَ الشَّعْبِيُّ أَنَّ النُّعْمَانَ رَفَعَ هَذَا الْحَدِيثَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّا أَنَا فَلَمْ أَسْمَعْهُ
توبہ کرنے کی ترغیب اور اس سے خوش لونے کے بیان میں
عبیداللہ بن معاذ عنبری ابویونس حضرت سماک سے روایت ہے کہ حضرت نعمان بن بشیر نے خطبہ دیا تو کہا اللہ تعالیٰ اپنے بندہ کی توبہ پر اس آدمی سے زیادہ خوش ہوتا ہے جس نے اپنا زاد راہ اور مشکیزہ اونٹ پر لادا ہو پھر چل دیا یہاں تک کہ کسی جنگل کی زمین میں آیا اور اسے دوپہر کی نیند گھیر لے اور وہ اتر کر ایک درخت کے نیچے سو جائے اس کی آنکھ مغلوب ہوجائے اور اس کا اونٹ کسی طرف چلا جائے وہ بیدار ہو کر ٹیلہ پر چڑھ کر دیکھے لیکن کچھ بھی نظر نہ آئے پھر دوسری مرتبہ ٹیلہ پر چڑھے لیکن کچھ بھی نہ دیکھے پھر تیسری مرتبہ ٹیلہ پر چڑھے لیکن کچھ بھی نظر نہ آئے پھر وہ اسی جگہ واپس آجائے جہاں وہ سویا تھا پھر جس جگہ وہ بیٹھا ہوا ہو اچانک وہیں پر اونٹ چلتے چلتے پہنچ جائے یہاں تک کہ اپنی مہار لا کر اس آدمی کے ہاتھ میں رکھ دے تو اللہ تعالیٰ کو بندے کی توبہ پر اس آدمی کی اس وقت کی خوشی سے زیادہ خوشی ہوتی ہے جب وہ اپنے بندے کو نا امیدی کے عالم میں پالے سماک نے کہا حضرت شعبی کا گمان ہے کہ حضرت نعمان نے یہ حدیث نبی ﷺ سے مرفوعاً روایت کی تھی لیکن میں نے ان سے مر فوعا نہیں سنا۔
Top