سنن الترمذی - جہاد کا بیان - حدیث نمبر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ خَرَجَ يَسْتَسْقِي بِالنَّاسِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ اسْتَسْقَی قَالَ فَلَقِيتُ يَوْمَئِذٍ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ وَقَالَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ غَيْرُ رَجُلٍ أَوْ بَيْنِي وَبَيْنَهُ رَجُلٌ قَالَ فَقُلْتُ لَهُ کَمْ غَزَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تِسْعَ عَشْرَةَ فَقُلْتُ کَمْ غَزَوْتَ أَنْتَ مَعَهُ قَالَ سَبْعَ عَشْرَةَ غَزْوَةً قَالَ فَقُلْتُ فَمَا أَوَّلُ غَزْوَةٍ غَزَاهَا قَالَ ذَاتُ الْعُسَيْرِ أَوْ الْعُشَيْرِ
نبی ﷺ کے غزوات کی تعداد کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ابواسحاق، عبداللہ بن یزید، حضرت ابواسحاق ؓ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن یزید ؓ لوگوں کو استسقاء کی نماز پڑھانے نکلے تو انہوں نے دو رکعتیں پڑھائیں پھر بارش کی دعا مانگی راوی کہتے ہیں کہ اس دن میری ملاقات حضرت زید بن ارقم ؓ سے ہوئی اور میرے اور ان کے درمیان ایک آدمی کے علاوہ اور کوئی نہیں تھا تو میں نے ان سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نے کتنے غزوات میں شرکت کی انہوں نے کہا انیس غزوات میں آپ ﷺ شریک ہوئے تو میں نے ان سے پوچھا کہ آپ کتنے غزوات میں ان کے ساتھ تھے تو انہوں نے کہا سترہ غزوات میں، میں نے پوچھا کہ آپ ﷺ کا سب سے پہلا غزوہ کونسا تھا انہوں نے کہا ذَاتُ الْعُسَيْرِ یا انہوں نے کہا ذَاتُ الْعُشَيْرِ۔
It has been narrated on the authority of Abu Ishaq that Abdullah bin Yazid went (out of the city) with people for offering "Istisqa" prayer (for rainfall). He offered two rakahs. Then he prayed for rain. That day I met Zaid bin Arqam. There was only one man between me and him (at that time). I asked him: How many military expeditions did the Messenger of Allah ﷺ undertake? He said: Nineteen expeditions. I asked him: On how many expeditions did you accompany him? He said: On seventeen expeditions. I asked: Which was the first expedition he led? He answered: Dhat-ul-Usair or Ushair.
Top