سنن الترمذی - حج کا بیان - حدیث نمبر 3019
و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَی عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَسَّانَ قَالَ قِيلَ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ هَذَا الْأَمْرَ قَدْ تَفَشَّغَ بِالنَّاسِ مَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ فَقَدْ حَلَّ الطَّوَافُ عُمْرَةٌ فَقَالَ سُنَّةُ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنْ رَغَمْتُمْ
اس بات کے بیان میں کہ ابن عباس ؓ سے لوگوں کا یہ کہنا کہ آپ کا یہ کیا فتوی ہے کہ جس میں لوگ مشغول ہیں۔
احمد بن سعید دارمی، احمد بن اسحاق، ہمام بن یحیی، قتادہ، حضرت ابوحسان ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس ؓ سے کہا گیا کہ اس مسئلہ کی وجہ سے لوگوں میں کافی شور مچ گیا ہے کہ جس نے بیت اللہ کا طواف کرلیا وہ حلال ہوگیا اور وہ اسے عمرہ کا طواف کرلے تو حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ تمہارے نبی ﷺ کی یہ سنت ہے اگرچہ تمہیں ناگوار ہو۔
Abu Hassaan reported: It was said to Ibn Abbas (RA) that this affair had engaged the attention of the people that he who circumambulates the House was permitted to circumambulate for Umrah (even though he was in a state of Ihram for Hajj), whereupon he said: That is the Sunnah of your Apostle ﷺ , even though you may not approve of it.
Top