صحيح البخاری - حج کا بیان - حدیث نمبر 3074
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ طَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَی رَاحِلَتِهِ يَسْتَلِمُ الْحَجَرَ بِمِحْجَنِهِ لِأَنْ يَرَاهُ النَّاسُ وَلِيُشْرِفَ وَلِيَسْأَلُوهُ فَإِنَّ النَّاسَ غَشُوهُ
اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کو استلام کرنے کے جواز کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، ابن جریج، ابی زبیر، حضرت جابر ؓ سے روایت ہے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے حجہ الوداع میں بیت اللہ کا طواف اپنی سواری پر کیا اور اپنی چھڑی کے ساتھ حجر اسود کا استلام فرمایا اس وجہ سے تاکہ لوگ آپ ﷺ کو دیکھ لیں اور لوگ آپ ﷺ سے مسائل وغیرہ پوچھ سکیں اس لئے لوگوں نے آپ ﷺ کو گھیر رکھا تھا۔
Jabir (RA) reported that Allahs Messenger ﷺ circumambulated the House on the back of his riding camel on the occasion of the Farewell Pilgrimage and touched the Stone with his stick so that the people should see him, and he should be conspicuous, and they should be able to ask him (questions pertaining to religion) as the people had crowded round him.
Top