سنن ابو داؤد - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 5667
و حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ لِعَائِشَةَ أَلَمْ تَرَيْ إِلَی فُلَانَةَ بِنْتِ الْحَکَمِ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا الْبَتَّةَ فَخَرَجَتْ فَقَالَتْ بِئْسَمَا صَنَعَتْ فَقَالَ أَلَمْ تَسْمَعِي إِلَی قَوْلِ فَاطِمَةَ فَقَالَتْ أَمَا إِنَّهُ لَا خَيْرَ لَهَا فِي ذِکْرِ ذَلِکَ
مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں
اسحاق بن منصور، عبدالرحمن، سفیان، عبدالرحمن بن قاسم، حضرت عروہ بن زبیر ؓ، عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ اس نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے کہا کیا آپ نے فلانہ بنت حکم کو نہیں دیکھا کہ اس کے خاوند نے اسے قطعی طلاق دے دی تو وہ نکل گئی تو سیدہ نے کہا اس نے کیا برا کیا؟ تو عروہ نے کہا کیا فاطمہ کا قول نہیں سنتیں تو سیدہ نے کہا کہ اس کے لئے اس بات کو ذکر کرنے میں کوئی خیر و خوبی نہیں ہے۔
Ibn al-Qasim narrated on the authority of his father that Urwa bin Zubair (RA) said to Aisha (Allah be pleased with her): Didnt you see that such and such daughter of al-Hakam was divorced by her husband with an irrevocable divorce, and she left (the house of her husband)? Thereupon Aisha (Allah be pleased with her) said: It was bad that she did. He (Urwa) said: Have you not heard the words of Fatima? Thereupon she said: There is no good for her in making mention of it.
Top