سنن الترمذی - حدود کا بیان - حدیث نمبر 4458
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ مَا کُنْتُ أُقِيمُ عَلَی أَحَدٍ حَدًّا فَيَمُوتَ فِيهِ فَأَجِدَ مِنْهُ فِي نَفْسِي إِلَّا صَاحِبَ الْخَمْرِ لِأَنَّهُ إِنْ مَاتَ وَدَيْتُهُ لِأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّهُ
شراب کی حد کے بیان میں
محمد بن منہال ضریر، یزید بن زریع، سفیان ثوری، ابی حصین، عمیر ابن سعید، حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ میں کسی پر حد قائم نہیں کرتا تھا کہ وہ اس میں مرجائے کیونکہ میں اپنے دل میں اس کے بارے میں ملال محسوس کرتا تھا۔ سوائے شرابی کے کیونکہ اگر شرابی حد قائم کرنے کے دوران مرگیا تو میں اس کی دیت دلاؤں گا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے اس کی حد متعین نہیں فرمائی۔
Ali reported: If I impose Hadd on anyone, and he (in course of punishment) dies, I would not mind except in case of a drunkard. If he dies, I would pay indemnity for him because the Messenger of Allah ﷺ has laid down no rule for it.
Top