صحيح البخاری - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 7052
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ نُمَيْرٍ کُلُّهُمْ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَجْلِسٍ فَقَالَ تُبَايِعُونِي عَلَی أَنْ لَا تُشْرِکُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَزْنُوا وَلَا تَسْرِقُوا وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ فَمَنْ وَفَی مِنْکُمْ فَأَجْرُهُ عَلَی اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ شَيْئًا مِنْ ذَلِکَ فَعُوقِبَ بِهِ فَهُوَ کَفَّارَةٌ لَهُ وَمَنْ أَصَابَ شَيْئًا مِنْ ذَلِکَ فَسَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ فَأَمْرُهُ إِلَی اللَّهِ إِنْ شَائَ عَفَا عَنْهُ وَإِنْ شَائَ عَذَّبَهُ
حدود کا گنہگاروں کے لئے کفارہ ہونے کے بیان میں
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، اسحاق بن ابراہیم، ابن نمیر، سفیان بن عیینہ، زہری، ادریس خولانی، حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ ہم ایک مجلس میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا تم مجھ سے اس بات پر بیعت کرو کہ تم اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کرو گے اور نہ زنا کرو گے اور نہ چوری کرو گے اور نہ کسی نفس کو بےگناہ قتل کرو گے جس کو اللہ نے قتل کرنا حرام کیا ہے۔ پس تم میں سے جو وعدہ وفا کرے گا تو اس کا ثواب اللہ پر ہے اور جس نے ان میں سے کسی چیز کا ارتکاب کیا اور اسے سزا دی جائے تو وہ اس کیلئے کفارہ ہوگی اور جس نے ان میں سے کسی چیز کا ارتکاب کیا اور اس نے اسے پردہ میں رکھا تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ چاہے تو اسے معاف کر دے اور اگر چاہے تو اسے عذاب دے۔
Ubida bin as-Samit reported: While we were in the company of Allahs Messenger (may peace be upoi him) he said: Swear allegiance to me that you will not associate anything with Allah, that you will not commit adultery, that you will not steal, that you will not take any life which it is forbidden by Allah to take but with (legal) justification; and whoever among you fulfils it, his reward is with Allah and he who commits any such thing and is punished for it, that will be all atonement for it. And if anyone commits anything and Allah conceals (his faults), his matter rests with Allah. He may forgive if He likes, and He may punish him if He likes.
Top