مؤطا امام مالک - - حدیث نمبر 3897
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ أَنْ يُبَاعَ مَا فِي رُئُوسِ النَّخْلِ بِتَمْرٍ بِکَيْلٍ مُسَمَّی إِنْ زَادَ فَلِي وَإِنْ نَقَصَ فَعَلَيَّ
عرایا کے علاوہ تر کھجوروں کی خشک کھجوروں کے ساتھ بیع کی حرمت کے بیان میں
علی بن حجر، زہیر بن حرب، اسماعیل، ابن ابراہیم، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مزابنہ سے منع کیا اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے درختوں پر لگی کھجوروں کے بدلے خشک کھجور کے متعین وزن کو فروخت کیا جائے اور اگر یہ زیادہ ہو تو میرا نفع اور اگر کم ہوگئیں تو نقصان مجھ پر ہوگا۔
Ibn Umar (RA) reported Allahs Messenger ﷺ having forbidden Muzabana, and Muzabana implies the selling of dry dates for fresh dates on the tree with a definite measure (making it clear) that in case it increases, it belongs to me and if it is less, it is my responsibility.
Top