صحیح مسلم - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 6951
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِهْرَامَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ ابْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ انْطَلَقَ ثَلَاثَةُ رَهْطٍ مِمَّنْ کَانَ قَبْلَکُمْ حَتَّی آوَاهُمْ الْمَبِيتُ إِلَی غَارٍ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمَعْنَی حَدِيثِ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ اللَّهُمَّ کَانَ لِي أَبَوَانِ شَيْخَانِ کَبِيرَانِ فَکُنْتُ لَا أَغْبِقُ قَبْلَهُمَا أَهْلًا وَلَا مَالًا وَقَالَ فَامْتَنَعَتْ مِنِّي حَتَّی أَلَمَّتْ بِهَا سَنَةٌ مِنْ السِّنِينَ فَجَائَتْنِي فَأَعْطَيْتُهَا عِشْرِينَ وَمِائَةَ دِينَارٍ وَقَالَ فَثَمَّرْتُ أَجْرَهُ حَتَّی کَثُرَتْ مِنْهُ الْأَمْوَالُ فَارْتَعَجَتْ وَقَالَ فَخَرَجُوا مِنْ الْغَارِ يَمْشُونَ
تین اصحاب غار کا واقعہ اور اعمال صالحہ کو وسیلہ بنانے کے بیان میں
محمد بن سہل تمیمی عبداللہ بن عبدالرحمن بن بہزام ابوبکر بن اسحاق ابن سہل ابوالیمان شعیب زہری، سالم بن حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا تم سے پہلے لوگوں میں تین آدمی چلے یہاں تک کہ انہوں نے رات گزارنے کے لئے ایک غار میں پناہ لی باقی حدیث اسی طرح ہے جیسے گزر چکی البتہ اس میں یہ ہے کہ ان میں سے ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ میرے والدین بہت بوڑھے تھے اور میں ان سے پہلے اپنے اہل و عیال اور غلاموں کو دودھ نہ پلاتا تھا اور دوسرے نے کہا اس عورت نے مجھ سے انکار کیا یہاں تک کہ ایک سال تک قحط میں مبتلا ہوئی پھر میرے پاس آئی تو میں نے اسے ایک سو بیس دینار عطا کئے اور تیسرے نے عرض کیا میں نے اس کی مزدوری سے پھل بو دیا یہاں تک کہ اس سے اموال بہت بڑھ گئے اور وہ مال لہریں مارنے لگے اور فرمایا کہ وہ غار سے نکل کر چل دیئے۔
Top