صحيح البخاری - خون بہا کا بیان - حدیث نمبر 2608
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَافَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّی بَلَغَ عُسْفَانَ ثُمَّ دَعَا بِإِنَائٍ فِيهِ شَرَابٌ فَشَرِبَهُ نَهَارًا لِيَرَاهُ النَّاسُ ثُمَّ أَفْطَرَ حَتَّی دَخَلَ مَکَّةَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَصَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَفْطَرَ فَمَنْ شَائَ صَامَ وَمَنْ شَائَ أَفْطَرَ
رمضان المبارک کے مہینے میں مسافر کے لئے جبکہ اس کا سفر دو منزل یا اس سے زیادہ ہو تو روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کے جواز کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور، مجاہد، طاو س، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رمضان میں ایک سفر میں تھے تو آپ ﷺ نے روزہ رکھا جب آپ عسفان کے مقام پر پہنچے تو آپ ﷺ نے ایک برتن منگوایا جس میں کوئی پینے کی چیز تھی آپ ﷺ نے اسے دن کے وقت میں پیا تاکہ لوگ اسے دیکھ لیں پھر آپ نے روزہ نہیں رکھا یہاں تک کہ آپ ﷺ مکہ میں داخل ہوگئے حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سفر کے دوران روزہ رکھا بھی اور نہیں بھی رکھا تو جو چاہے سفر میں روزہ رکھ لے اور جو چاہے روزہ نہ رکھے۔
Ibn Abbas (RA) reported that the Messenger of Allah ﷺ journeyed during the month of Ramadan in a state of fasting till he reached Usfan. He then ordered a cup containing drinking water and he drank that openly so that the people might see it, and broke the fast (and did not resume it) till he reached Makkah. Ibn Abbas (RA) said: Allahs Messenger ﷺ fasted and broke the fast, so he who wished fasted and he who wished to break it broke it.
Top