مؤطا امام مالک - - حدیث نمبر 2378
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ عَبَّادَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهَا جَائَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ لَيْسَ لِي شَيْئٌ إِلَّا مَا أَدْخَلَ عَلَيَّ الزُّبَيْرُ فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ أَرْضَخَ مِمَّا يُدْخِلُ عَلَيَّ فَقَالَ ارْضَخِي مَا اسْتَطَعْتِ وَلَا تُوعِي فَيُوعِيَ اللَّهُ عَلَيْکِ
خرچ کرنے کی تر غیت اور گن گن کر رکھنے کی کرا ہت کے بیان میں
محمد بن حاتم، ہارون بن عبداللہ، حجاج بن محمد، ابن جریج، ابن ابی ملیکہ، عباد بن عبداللہ بن زبیر، حضرت اسماء بنت ابی بکر ؓ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس حاضر ہوئیں اور عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ میرے پاس کوئی چیز نہیں سوائے اس کے جو حضرت زبیر ؓ مجھے دیں کیا مجھ پر کوئی گناہ ہے کہ اگر میں اس دئیے ہوئے میں سے کچھ صدقہ دوں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا جنتی تجھے طاقت ہو اتنا دو اور جمع کر کے نہ رکھو ورنہ اللہ بھی تم کو دینا بند کر دے گا۔
Asma, daughter of Abu Bakr, reported that abe came to the Apostle of Allah ﷺ (may peace he upon him) and said: Apostle of Allah ﷺ , I have nothing with me, but only, that which is given to me by Zubair (for household expenses). Is there any sin for me if I spend out of that which is given to me (by Zabair)? Upon this he (the Holy Prophet) said: Spend according to your means; and do not hoard, for Allah will withhold from you.
Top