صحيح البخاری - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 3483
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ أَهْدَتْ لَهُ أُمُّ سُلَيْمٍ حَيْسًا فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ فَقَالَ أَنَسٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مَنْ لَقِيتَ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَدَعَوْتُ لَهُ مَنْ لَقِيتُ فَجَعَلُوا يَدْخُلُونَ عَلَيْهِ فَيَأْکُلُونَ وَيَخْرُجُونَ وَوَضَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَلَی الطَّعَامِ فَدَعَا فِيهِ وَقَالَ فِيهِ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ وَلَمْ أَدَعْ أَحَدًا لَقِيتُهُ إِلَّا دَعَوْتُهُ فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا وَخَرَجُوا وَبَقِيَ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ فَأَطَالُوا عَلَيْهِ الْحَدِيثَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَحْيِي مِنْهُمْ أَنْ يَقُولَ لَهُمْ شَيْئًا فَخَرَجَ وَتَرَکَهُمْ فِي الْبَيْتِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إِلَّا أَنْ يُؤْذَنَ لَکُمْ إِلَی طَعَامٍ غَيْرَ نَاظِرِينَ إِنَاهُ قَالَ قَتَادَةُ غَيْرَ مُتَحَيِّنِينَ طَعَامًا وَلَکِنْ إِذَا دُعِيتُمْ فَادْخُلُوا حَتَّی بَلَغَ ذَلِکُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِکُمْ وَقُلُوبِهِنَّ
سیدہ زینب بنت حجش ؓ سے شادی اور آیات پردہ کے نز ول اور ولیمہ کے اثبات کے بیان میں
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ابی عثمان، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے زینب ؓ سے شادی کی ام سلیم نے آپ ﷺ کے لئے مالیدہ کا ہدیہ ایک پتھر کی تھالی میں بھیجا انس کہتے ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا جاؤ اور مسلمانوں میں سے جو بھی تجھے ملے اسے میری طرف سے دعوت دو پس میں نے ہر اس کو دعوت دی جو مجھے ملا پس صحابہ ؓ آپ ﷺ کے پاس آنا شروع ہوگئے وہ کھاتے جاتے اور نکلتے جاتے تھے اور نبی کریم ﷺ نے اپنا ہاتھ مبارک اس کھانے میں رکھا اور برکت کی دعا کی اور جو اللہ کو منظور تھا پڑھا اور میں نے کسی کو بھی نہ چھوڑا جو مجھے ملا مگر اسے آپ ﷺ کی دعوت دی پس صحابہ نے کھایا اور سیر ہوگئے اور چلے گئے اور ان میں سے ایک جماعت باقی رہ گئی اور انہوں نے آپ ﷺ کے ساتھ گفتگو کو لمبا کردیا نبی کریم ﷺ ان سے حیاء کرتے تھے کہ انہیں کچھ کہیں آپ ﷺ تشریف لے گئے اور انہیں گھر میں چھوڑ دیا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (لَا تَدْخُلُوْا بُيُوْتَ النَّبِيِّ اِلَّا اَنْ يُّؤْذَنَ لَكُمْ اِلٰى طَعَامٍ غَيْرَ نٰظِرِيْنَ اِنٰىهُ وَلٰكِنْ اِذَا دُعِيْتُمْ فَادْخُلُوْا فَاِذَا طَعِمْتُمْ فَانْتَشِرُوْا وَلَا مُسْ تَاْنِسِيْنَ لِحَدِيْثٍ اِنَّ ذٰلِكُمْ كَانَ يُؤْذِي النَّبِيَّ فَيَسْتَحْي مِنْكُمْ وَاللّٰهُ لَا يَسْتَحْي مِنَ الْحَقِّ ) 33۔ الأحزاب: 53) قتادہ نے کہا کھانے کا انتظار نہ کرنے والے ہوں جب تمہیں بلایا جائے تب آؤ۔
Anas (RA) reported: When Allahs Apostle ﷺ contracted marriage with Zainab (Allah be pleased with her), Umm Sulaim sent him hais in a vessel of stone as a gift. Anas stated that Allahs Messenger ﷺ said to him: Go and invite on my behalf all the Muslims whom you meet. So I invited on his behalf everyone whom I met. They entered (his house) and they ate and went out. And Allahs Messenger ﷺ had kept his hand on the food, and he invoked blessing on that, and said whatever Allah wished him to say, and none whom I met was left uninvited. They ate to their fill and went out, but a group among them remained there and was engaged in lengthy discussion. Allahs Apostle ﷺ felt shy of saying anything to them. So he went out and left them in his house and Allah the Great and Majestic revealed this verse: "O you who believe, enter not the houses of the Prophet ﷺ unless permission is given to you for a meal, not waiting for its cooking being finished." Qatada (instead of using the word Ghaira Nazirina) used the word Ghaira Mutahayyinina (i. e. not waiting for the time of the food). But when you are invited, enter..." up to this verse "This is purer for your hearts and their hearts."
Top