سنن ابو داؤد - - حدیث نمبر 1156
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُ جُنْدُبَ بْنَ سُفْيَانَ يَقُولُا اشْتَکَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَقُمْ لَيْلَتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا فَجَائَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ يَا مُحَمَّدُ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ يَکُونَ شَيْطَانُکَ قَدْ تَرَکَکَ لَمْ أَرَهُ قَرِبَکَ مُنْذُ لَيْلَتَيْنِ أَوْ ثَلَاثٍ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَالضُّحَی وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَی مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلَی
نبی کریم ﷺ کی ان تکالیف کے بیان میں جو آپ ﷺ کو مشرکین اور منافقین کی طرف سے دی گئیں
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن رافع، اسحاق، یحییٰ بن آدم، زہیر، اسود بن قیس، حضرت جندب بن ابوسفیان سے روایت ہے کہ رسول اللہ بیمار ہوگئے اور دو یا تین راتیں اٹھ نہ سکے۔ ایک عورت آپ ﷺ کے پاس آئی اور اس نے کہا اے محمد! میں امید کرتی ہوں کہ آپ ﷺ کے شیطان نے آپ ﷺ کو چھوڑ دیا ہے کیونکہ میں نے اسے دو یا تین راتوں سے آپ ﷺ کے پاس نہیں دیکھا تو اللہ رب العزت نے یہ آیات نازل فرمائیں " چاشت کے وقت کی قسم اور رات کی جب وہ چھا جائے آپ ﷺ کے پروردگار نے نہ آپ ﷺ کو چھوڑا اور نہ ناراض ہوا۔
It has been narrated on the authority of Aswad bin Qais who said: I heard Jundub bin Sufyan say: The Messenger of Allah ﷺ fell ill and did not wake up for two or three nights (for prayers). A woman came to him and said: Muhammad, I hope that your satan has left you. I havent seen him approach you for two or three nights. The narrator says: At this, Allah, the Glorious and Exalted, revealed: "By the Glorious......"
Top