سنن ابنِ ماجہ - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 3366
حَدَّثَنِي عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمِّهِ أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ طَلَّقْتُ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِضٌ فَذَکَرَ ذَلِکَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَغَيَّظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ مُرْهُ فَلْيُرَاجِعْهَا حَتَّی تَحِيضَ حَيْضَةً أُخْرَی مُسْتَقْبَلَةً سِوَی حَيْضَتِهَا الَّتِي طَلَّقَهَا فِيهَا فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا طَاهِرًا مِنْ حَيْضَتِهَا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا فَذَلِکَ الطَّلَاقُ لِلْعِدَّةِ کَمَا أَمَرَ اللَّهُ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ طَلَّقَهَا تَطْلِيقَةً وَاحِدَةً فَحُسِبَتْ مِنْ طَلَاقِهَا وَرَاجَعَهَا عَبْدُ اللَّهِ کَمَا أَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حائضہ عورت کو اس کی رضا مندی کے بغیر طلاق دنیے کی حرمت اور اگر کوئی طلاق دے دے تو طلاق واقع نہ ہوئی اور مرد کو رجوع کرنے کا حکم دینے کے بیان میں
عبد بن حمید، یعقوب بن ابراہیم، محمد و ہو ابن اخی، زہری، سالم بن عبداللہ، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی عمر ؓ نے اس بات کا ذکر نبی کریم ﷺ سے کیا تو رسول اللہ ﷺ ناراض ہوئے پھر فرمایا اسے حکم دو کہ وہ رجوع کرلے یہاں تک کہ آنے والا حیض آئے سوائے اس حیض کے جس میں اسے طلاق دی گئی پس اگر مناسب سمجھیں کہ اسے دینی ہے تو چاہیے کہ اسے چھونے سے پہلے حیض سے پاکی کی حالت میں طلاق دے پس یہ طلاق عورت کے لئے ہوگی جیسا کہ اللہ نے حکم دیا ہے اور عبداللہ نے اسے طلاق دے دی تھی پھر ابن عمر ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے حکم پر رجوع کرلیا تھا۔
Abdullah bin Umar (RA) reported: I divorced my wife while she was in the state of menses. Umar (RA) made mention of it to Allahs Apostle ﷺ and he was enraged and he said: Command him to take her back until she enters the second ensuing menses other than the one in which he divorced her and in case he deems proper to divorce her, he should pronounce divorce (finally) before touching her (in the period) when she is purified of her menses, and that is the prescribed period in regard to divorce as Allah has commanded. Abdullah made a pronouncement of one divorce and it was counted in case of divorce. Abdullah took her back as Allahs Messenger ﷺ had commanded him.
Top