سنن النسائی - - حدیث نمبر 3664
و حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ عَنْ يُونُسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ رَجُلٌ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَقَالَ أَتَعْرِفُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ فَإِنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَأَتَی عُمَرُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَأَمَرَهُ أَنْ يَرْجِعَهَا ثُمَّ تَسْتَقْبِلَ عِدَّتَهَا قَالَ فَقُلْتُ لَهُ إِذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ أَتَعْتَدُّ بِتِلْکَ التَّطْلِيقَةِ فَقَالَ فَمَهْ أَوَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ
حائضہ عورت کو اس کی رضا مندی کے بغیر طلاق دنیے کی حرمت اور اگر کوئی طلاق دے دے تو طلاق واقع نہ ہوئی اور مرد کو رجوع کرنے کا حکم دینے کے بیان میں
یعقوب بن ابراہیم دورقی، ابن علیہ، یونس، محمد بن سیرین، حضرت یونس بن جبیر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے ابن عمر ؓ سے کہا کہ ایک آدمی نے حالت حیض میں اپنی بیوی کو طلاق دی ہے تو انہوں نے کہا کیا تم جانتے ہو کہ ابن عمر ؓ نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دی تھی حضرت عمر ؓ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ سے پوچھا تو آپ ﷺ نے رجوع کرنے کا حکم دیا اور وہ عورت پھر دوبارہ عدت شروع کرے راوی کہتے ہیں میں نے ابن عمر ؓ سے کہا جب کوئی آدمی اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دے تو کیا وہ طلاق شمار کی جائے گی؟ انہوں نے کہا کیوں نہیں کیا وہ عاجز ہوگیا ہے یا احمق جو شمار نہ کرے۔
Yunus bin Jubair reported: I said to IbnUmar (RA) : A person divorced his wife while she was in the state of menses, whereupon he said: Do you know Abdullah bin Umar (RA) , for he divorced his wife in the state of menses. Umar (RA) came to Allahs Apostle ﷺ and asked him, and he (the Holy Prophet) commanded him that he should take her back, and she started her Idda. I said to him: When a person divorces his wife, and she is in the state of menses, should that pronouncement of divorce be counted? He said: Why not, was he hopeless or foolish?
Top