صحيح البخاری - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 7414
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَيْنَ النَّفْخَتَيْنِ أَرْبَعُونَ قَالُوا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أَرْبَعُونَ يَوْمًا قَالَ أَبَيْتُ قَالُوا أَرْبَعُونَ شَهْرًا قَالَ أَبَيْتُ قَالُوا أَرْبَعُونَ سَنَةً قَالَ أَبَيْتُ ثُمَّ يُنْزِلُ اللَّهُ مِنْ السَّمَائِ مَائً فَيَنْبُتُونَ کَمَا يَنْبُتُ الْبَقْلُ قَالَ وَلَيْسَ مِنْ الْإِنْسَانِ شَيْئٌ إِلَّا يَبْلَی إِلَّا عَظْمًا وَاحِدًا وَهُوَ عَجْبُ الذَّنَبِ وَمِنْهُ يُرَکَّبُ الْخَلْقُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
دونوں نفخوں کے درمیانی وقفہ کے بیان میں
ابوکریب محمد بن علاء، ابومعاویہ اعمش، ابوصالح حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دونوں نفخوں کے درمیان چالیس کا وقفہ ہوگا لوگوں نے کہا اے ابوہریرہ ؓ چالیس دن انہوں نے کہا میں نہیں کہتا لوگوں نے کہا چالیس سال انہوں نے کہا میں نہیں کہتا پھر اللہ عزوجل آسمان سے پانی اتاریں گے جس سے لوگ سبزہ کے اگنے کی طرح اگیں گے اور انسان کی ایک ہڈی کے سوا سب چیز گل سڑ جائے گی اور وہ ریڑھ کی ہڈی ہے اور اسی ہڈی سے مخلوق کو قیامت کے روز جمع کیا جائے گا (لیکن انبیائے کرام (علیہم السلام) مستثنیٰ ہیں کیونکہ ان کے اجسام کو اللہ نے زمین پر کھانا حرام کردیا)۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: Between the two blowiings of the trumpet (there would be an interval of forty). They said: Abu Hurairah (RA) , do you mean forty days? He said: I cannot say anything. They said: Do you mean fortv months? He said: I cannot say anything They said: Do you mean forty years? He said: I cannot say anything. Then Allah would cause the water to, descend from the sky and they (people) will sprout like vegetable. The only thing in a man which would not decay would be one bone (spinal chord) from which the whole frame would be reconstituted on the Day of Resurrection.
Top