صحیح مسلم - قربانی کا بیان - حدیث نمبر 6351
و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ إِنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ أَنَا أَعْلَمُ النَّاسِ بِالْحِجَابِ لَقَدْ کَانَ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ يَسْأَلُنِي عَنْهُ قَالَ أَنَسٌ أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرُوسًا بِزَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ قَالَ وَکَانَ تَزَوَّجَهَا بِالْمَدِينَةِ فَدَعَا النَّاسَ لِلطَّعَامِ بَعْدَ ارْتِفَاعِ النَّهَارِ فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ وَجَلَسَ مَعَهُ رِجَالٌ بَعْدَ مَا قَامَ الْقَوْمُ حَتَّی قَامَ رَسُولُ اللَّهِ فَمَشَی فَمَشَيْتُ مَعَهُ حَتَّی بَلَغَ بَابَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ ثُمَّ ظَنَّ أَنَّهُمْ قَدْ خَرَجُوا فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ فَإِذَا هُمْ جُلُوسٌ مَکَانَهُمْ فَرَجَعَ فَرَجَعْتُ الثَّانِيَةَ حَتَّی بَلَغَ حُجْرَةَ عَائِشَةَ فَرَجَعَ فَرَجَعَتْ فَإِذَا هُمْ قَدْ قَامُوا فَضَرَبَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ بِالسِّتْرِ وَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ الْحِجَابِ
سیدہ زینب بنت حجش ؓ سے شادی اور آیات پردہ کے نز ول اور ولیمہ کے اثبات کے بیان میں
عمرو ناقد، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، صالح، ابن شہاب، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ حجاب کے بارے میں میں لوگوں سے زیادہ علم رکھتا ہوں اور ابی بن کعب ؓ مجھ سے پردے کے بارے میں پوچھتے تھے انس ؓ نے کہا رسول اللہ ﷺ نے زینب بنت جحش ؓ سے شادی کئے ہوئے صبح کی اور کہا کہ آپ ﷺ نے ان سے شادی مدینہ میں کی آپ ﷺ نے لوگوں کو دن کے بلند ہونے کے بعد کھانے کے لئے بلایا پس رسول اللہ ﷺ تشریف فرما ہوئے اور صحابہ ؓ بھی آپ ﷺ کے پاس بیٹھ گئے لوگوں کے کھڑے ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ اٹھے پس آپ ﷺ چلے اور میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ چلا یہاں تک کہ آپ ﷺ سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ کے حجرہ کے دروازے پر پہنچے پھر گمان کیا کہ صحابہ جا چکے ہیں آپ ﷺ لوٹ آئے اور میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ واپس آگیا پس لوگ اپنی جگہوں پر ہی بیٹھے ہوئے تھے پس آپ ﷺ لوٹے اور میں بھی دوسری بار آپ ﷺ کے ساتھ واپس آیا یہاں کہ آپ ﷺ عائشہ ؓ کے حجرہ کے پاس پہنچے پھر آپ ﷺ لوٹے اور میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ واپس آگیا تو صحابہ جا چکے تھے تو آپ ﷺ نے میرے اور اپنے درمیان پردہ ڈال دیا اور پردہ کی آیت نازل کی گئی۔
Anas bin Malik (RA) reported: I was the best informed among the people pertaining to Hijab (veil and seclusion). Ubayy bin Kab used to ask me about it. Anas (RA) thus narrated: The Messenger of Allah ﷺ got up in the morning as a bridegroom of Zainab bint jahsh (Allah be pleased witt her) as he had married her at Madinah. He invited people to the wedding feast after the day had well risen. There sat Allahs Messenger ﷺ and there kept sitting along with him some persons after the people had stood up (for departure); then Allahs Messenger ﷺ stood up and walked on and I also walked along with him until he reached the door of the apartment of Aisha (Allah be pleased with her). He then thought that they (those who had been sitting there after meal) had gone away. So he returned and I also returned with him, but they were still sitting at their places. So he returned for the second time and I also returned until he reached the apartment of Aisha. He again returned and I also returned and they had (by that time) stood up, and he hung a curtain between me and him (at the door of the apartment of Hadrat Zainab, where he had to stay), and Allah revealed the verse pertaining to veil.
Top