سنن ابنِ ماجہ - طب کا بیان - حدیث نمبر 3520
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ ضَحَّی خَالِي أَبُو بُرْدَةَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْکَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عِنْدِي جَذَعَةً مِنْ الْمَعْزِ فَقَالَ ضَحِّ بِهَا وَلَا تَصْلُحُ لِغَيْرِکَ ثُمَّ قَالَ مَنْ ضَحَّی قَبْلَ الصَّلَاةِ فَإِنَّمَا ذَبَحَ لِنَفْسِهِ وَمَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلَاةِ فَقَدْ تَمَّ نُسُکُهُ وَأَصَابَ سُنَّةَ الْمُسْلِمِينَ
قربانی کے وقت کا بیان
یحییٰ بن یحیی، خالد بن عبداللہ، مطرف، عامر، براء ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میرے خالو حضرت ابوبردہ ؓ نے نماز (عید) سے پہلے قربانی کرلی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ تو گوشت کی بکری ہوئی حضرت ابوبردہ ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میرے پاس ایک چھ ماہ کی بکری کا بچہ ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا اس کی قربانی کر اور تیرے علاوہ یہ کسی کے لئے کافی نہیں پھر فرمایا جس آدمی نے نماز سے پہلے قربانی ذبح کرلی تو گویا اس نے اپنے نفس کے لئے ذبح کی اور جس نے نماز کے بعد ذبح کی تو اس کی قربانی پوری ہوگئی اور اس نے مسلمانوں کی سنت کو اپنا لیا۔
Al-Bara reported: My maternal uncle Abu Burda sacrificed his animal before (Id) prayer. Thereupon Allahs Messenger ﷺ said: That is a goat (slaughtered for the sake of) flesh (and not as a sacrifice on the day of Adha). He said: I have a lamb of six months. Thereupon he said: Offer it as a sacrifice, but it will not justify for anyone except you, and then said: He who sacrificed (the animal) before (Id) prayer, he in fact slaughtered it for his own self, and he who slaughtered after prayer, his ritual of sacrifice became complete and he in fact observed the religious practice of the Muslims.
Top