صحيح البخاری - لباس کا بیان - حدیث نمبر 5274
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًی قَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْجِلْ أَوْ أَرْنِي مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ فَکُلْ لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ وَسَأُحَدِّثُکَ أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَی الْحَبَشَةِ قَالَ وَأَصَبْنَا نَهْبَ إِبِلٍ وَغَنَمٍ فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِهَذِهِ الْإِبِلِ أَوَابِدَ کَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَإِذَا غَلَبَکُمْ مِنْهَا شَيْئٌ فَاصْنَعُوا بِهِ هَکَذَا
ہر اس چیز سے ذبح کرنے کے جواز میں کہ جس میں خون بہہ جائے سوائے دانت ناخن اور ہڈی کے۔
محمد بن مثنی عنزی، یحییٰ بن سعید، سفیان، عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! ﷺ کل ہمارا دشمن سے مقابلہ ہے اور ہمارے پاس چھریاں نہیں ہیں آپ ﷺ نے فرمایا جس چیز سے بھی خون بہہ جائے جلدی کرنا اور (جس چیز پر) اللہ تعالیٰ کا نام لیا جائے اس کو کھا لینا شرط یہ ہے کہ دانت اور ناخن نہ ہو اس کی وجہ سے میں تجھ سے بیان کرتا ہوں وہ یہ کہ دانت تو ایک ہڈی کی قسم ہے اور ناخن حبشہ والوں کی چھری ہے حضرت رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ مال غنیمت میں سے ہمیں اونٹ اور بکریاں ملیں ان میں سے ایک اونٹ بھاگا تو ایک آدمی نے اسے تیر مارا جس سے وہ اونٹ رک گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ان اونٹوں میں سے کچھ اونٹ وحشی ہوتے ہیں اگر ان میں سے کوئی تمہارے قبضہ میں نہ آئے تو اس کے ساتھ یہی طریقہ اختیار کرو (یعنی تیر مار کر اسے روک لیا جائے)۔
Rafi bin Khadij is reported to have said: Allahs Messenger, we are going to encounter the enemy tomorrow, but we have no knives with us. Thereupon Allahs Messenger ﷺ said: Make haste or be careful (in making arrangements for procuring knives) which would let the blood flow (and along with it) the name of Allah is also to be recited. Then eat, but not the tooth or nail. And I am going to tell you why it is not permissible to slaughter the animal with the help of tooth and bone; and as for the nail. it is a bone, and the bone is the knife of Abyssinians. He (the narrator) said: There fell to our lot as spoils of war camels and goats, and one of the camels among them became wild. A person (amongst usl struck It with an arrow which brought it under control. whereupon Allahs Messenger ﷺ said: This camel became wild like wild animals, so if you find any animal getting wild, you do the same with that
Top