صحيح البخاری - - حدیث نمبر 5549
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ أَنَّ أَبَا بَشِيرٍ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ قَالَ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَسُولًا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ وَالنَّاسُ فِي مَبِيتِهِمْ لَا يَبْقَيَنَّ فِي رَقَبَةِ بَعِيرٍ قِلَادَةٌ مِنْ وَتَرٍ أَوْ قِلَادَةٌ إِلَّا قُطِعَتْ قَالَ مَالِکٌ أُرَی ذَلِکَ مِنْ الْعَيْنِ
اونٹ کی گردن میں تانت کے قلادہ ڈالنے کی کراہت کے بیان میں۔
یحییٰ بن یحیی، مالک عبداللہ بن ابوبکر عباد بن تمیم حضرت ابوبشیر انصاری ؓ خبر دیتے ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے بعض سفروں میں سے کسی سفر میں آپ ﷺ کے ساتھ تھے راوی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنا نمائندہ بھیجا حضرت عبداللہ بن ابوبکر ؓ کہتے ہیں کہ میرا گمان ہے کہ لوگ اپنی اپنی سونے کی جگہوں پر تھے آپ ﷺ نے فرمایا کوئی آدمی کسی اونٹ کی گردن میں کوئی تانت کا قلادہ یا ہار نہ ڈالے سوائے اس کے کہ اسے کاٹ دیا جائے امام مالک (رح) فرماتے ہیں کہ میری رائے یہ ہے کہ وہ اس طرح نظر لگنے کی وجہ سے کرتے تھے۔
Abu Bashir Ansari reported that he had had (the opportunity of accompanying Allahs Messenger ﷺ in some of his journeys. Allahs Messenger ﷺ sent one of his messengers Abdullah b Abi Bakr said: I think he said (these words) when the people were at the places of rest: No necklace of strings be left on the necks of the camels or the necklace kept unbroken. Imam Malik said: To my mind (this practice) of wearing necklace round the necks of camels or animals was because of the fact that they (wanted to save them) from the influence of the evil eye.
Top