جماعت کے ساتھ نوافل اور پاک چٹائی وغیرہ پر نماز پڑھنے کے جواز کے بیان میں
شیبان بن فروخ و ابوربیع، عبدالوراث، شیبان، عبدالوارث، ابوتیاح، حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ لوگوں میں سب سے اچھے اخلاق والے تھے بعض مرتبہ آپ ﷺ ہمارے گھر میں ہوتے تھے تو نماز کا وقت آجاتا تو اس چٹائی کو اٹھانے کا حکم فرماتے جس چٹائی پر آپ ﷺ تشریف فرما تھے پھر اسے صاف کیا جاتا پھر اسے پانی سے دھویا جاتا اور پھر رسول اللہ ﷺ امام بنتے اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے کھڑے ہوتے اور کھجور کے پتوں کی بنی ہوئی ہوتی تھی۔