صحيح البخاری - اذان کا بیان - حدیث نمبر 3488
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّضْرَ يَقُولُ سُئِلَ ابْنُ عَوْنٍ عَنْ حَدِيثٍ لِشَهْرٍ وَهُوَ قَائِمٌ عَلَی أُسْکُفَّةِ الْبَابِ فَقَالَ إِنَّ شَهْرًا نَزَکُوهُ إِنَّ شَهْرًا نَزَکُوهُ قَالَ مُسْلِم رَحِمَهُ اللَّهُ يَقُولُ أَخَذَتْهُ أَلْسِنَةُ النَّاسِ تَکَلَّمُوا فِيهِ
اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے۔
عبیداللہ بن سعید، حضرت نضر بن شمیل سے مروی ہے کہ ابن عون اپنے دروازے کی چوکھٹ پر کھڑے تھے کسی نے ان سے شہر بن حوشب کی روایات کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ شہر کو لوگوں نے طعن کیا اور طعن کے نیزوں نے زخمی کیا امام مسلم فرماتے ہیں کہ لوگوں نے اس کی تضعیف کر کے اس میں کلام کیا اور کلام کے نیزوں سے اس کو گھائل کیا ہے۔
Ubayd Allah bin Sa’īd narrated to us, he said, I heard an-Naḍr saying: ‘Ibn Awn was asked about the Ḥadīth of Shahr and he was standing at the threshold of the door, so [Ibn Awn] said: ‘Indeed they criticized Shahr, indeed they criticized Shahr’. Muslim, may Allah have mercy on him, said ‘He means- the tongues of men were busy criticizing him’.’
Top