نبی ﷺ کی نماز اور رات کی دعا کے بیان میں
واصل بن عبدالاعلی، محمد بن فضیل، حصین بن عبدالرحمن، حبیب بن ابی ثابت، محمد بن علی بن ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک رات رسول اللہ ﷺ کے ہاں گزاری تو آپ ﷺ بیدار ہوئے اور آپ ﷺ نے مسواک فرمائی اور وضو فرمایا اور یہ فرما رہے تھے ( إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ ) بیشک آسمانوں اور زمین کے بیدا کرنے میں اور رات اور دن کے آنے جانے میں عقل والوں کے لئے نشانیاں ہیں، آپ ﷺ نے یہ آیات پڑھیں یہاں تک کہ سورت آل عمران ختم ہوگئی پھر آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور دو رکعت نماز پڑھی اور ان میں قیام اور رکوع اور سجدوں کو لمبا فرمایا پھر آپ ﷺ سو گئے یہاں تک کہ خر اٹے لینے لگے پھر آپ نے تین مرتبہ اسی طرح کر کے چھ رکعتیں پڑھیں ہر مرتبہ مسواک فرماتے اور وضو فرماتے اور یہی آیات پڑھتے پھر آپ ﷺ نے تین رکعات نماز وتر پڑھی پھر مؤذن نے آپ ﷺ کو اطلاع دی تو آپ ﷺ نماز کے لئے یہ فرماتے ہوئے باہر تشریف لائے اے اللہ میرے دل میں نور اور میری زبان میں نور اور میرے کانوں میں اور میری آنکھوں کو روشن اور میرے پیچھے اور میرے آگے اور میرے اوپر اور میرے نیچے روشن فرما اے اللہ مجھے روشنی سے نواز دے۔