صحيح البخاری - ادب کا بیان - حدیث نمبر 2465
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَصْرُخُ بِالْحَجِّ صُرَاخًا فَلَمَّا قَدِمْنَا مَکَّةَ أَمَرَنَا أَنْ نَجْعَلَهَا عُمْرَةً إِلَّا مَنْ سَاقَ الْهَدْيَ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ وَرُحْنَا إِلَی مِنًی أَهْلَلْنَا بِالْحَجِّ
حج میں تمتع اور قران کے جواز کے بیان میں
عبیداللہ بن عمر، قواریری، عبدالاعلی، داود، ابی نضرہ، حضرت ابوسعید ؓ سے روایت ہے فرمایا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے اور ہم چیخ چیخ کر حج کو تلبیہ کہہ رہے تھے تو جب ہم مکہ آگئے تو آپ ﷺ نے ہمیں حکم فرمایا کہ جن لوگوں نے قربانی کا جانور بھیج دیا ان کے علاوہ باقی لوگ اپنے احرام کو عمرہ کا احرام کردیں پھر جب ترویہ کا دن آٹھ ذی الحج ہوا تو ہم منیٰ کی طرف گئے اور ہم نے حج کا احرام باندھا۔
Abu Said (RA) reported: We went out with Allahs messenger ﷺ pronouncing loudly the Talbiya for Hajj. When we came to Makkah, he commanded us that we should change this (Ihram for Hajj) to that of Umrah except one who had brought the sacrificial animal with him. When it was the day of Tarwiya (8th of Dhul-Hijja) and we went to Mina, we (again) pronounced Talbiya for Hajj.
Top